لکھنؤ :18 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)متنازعہ بیانات کو لے کر اکثر بحث میں رہنے والے مرکزی وزیر مہیش شرما نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ اتر پردیش کے سکندرآباد میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، مایاوتی، ممتا بنرجی، اکھلیش یادو سمیت کئی اپوزیشن رہنماؤں کو لے کر متنازعہ بیان دیا ہے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی کو ’پپو‘ تو پارٹی جنرل سکریٹری اور مشرقی یوپی کی انچارج پرینکا گاندھی ’پپو کی ’پپی‘ بتایا ہے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر مہیش شرما نے کہا کہ اگر بنرجی یہاں آکر ’کتھک رقص ‘ کرنے لگیں، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کمار سوامی یہاں آکر گیت گانے لگیں تو کون سن رہا ہے۔ ان ہی لوگوں نے اس مٹی کے کسان کے لال اور کسانوں کے مسیحا چودھری چرن سنگھ درگت کی تھی۔ پہلے حکومت بنوا دی اورپھر حمایت لے لی ۔یہ مضبوط حکومت نہیں چاہتے، یہ کمزور حکومت ہی چاہتے ہیں۔ اگر یہ 10۔5 سیٹیں جیت جائیں، وہی غنیمت ہے ۔ پپو کہتا ہے کہ میں وزیر اعظم بنوں گا، اب تو پپو کی ’پپی ‘بھی آ گئی۔ کیا پہلے پرینکا گاندھی اس ملک کی بیٹی نہیں تھیں، کا نگریس کی بیٹی نہیں تھیں۔ مہیش شرما سے پہلے بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگی نے بھی پرینکا گاندھی کے لئے متنازعہ بیان دیا تھا۔ فعال سیاست میں پرینکا گاندھی کی انٹری پر کرینہ کپور اور سلمان خان جیسے فلمی ستاروں سے موازنہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس ’چاکلیٹی چہروں‘کے بل پر اگلا لوک سبھا انتخابات لڑنا چاہتی ہے۔ وجے ورگی نے کہا تھا کہ کبھی کوئی کانگریس لیڈر مطالبہ کرتا ہے کہ کرینہ کپور کو بھوپال سے لوک سبھا انتخابات لڑایا جائے، تو کبھی اندور سے انتخابی امیدواری کو لے کر سلمان خان کے نام پر بحث کی جاتی ہے۔ اسی طرح، پرینکا کو کانگریس کی سرگرم سیاست میں لے آیا جاتا ہے۔ اگلے لوک سبھا انتخابات کے میدان میں اتارنے کے لیے کانگریس کے پاس مضبوط لیڈر نہیں ہیں۔ اس لئے وہ ایسے چاکلیٹی چہروں کے ذریعے الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔